Registration Open (2019-20) Alim Course Alimah Course Nazrah Qur'an Course Hifze Qur'an CourseTafseerul Qur'an CourseArabic Learning Course

Khud Ko Deendar Bnana Kafi Nhi

صرف خود کو دین دار بنا لینا کافی نہیں ہے
ہم اپنی دنیا میں مگن ہیں، اور ہم میں جو دین دار ہیں وہ دین پر شاداں و فرحاں  ہیں کہ اللہ نے ہمیں دین دار بنایا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہے: " اے ایمان والو! اگر تم راہ یاب ہو گئے تو جو کھڈے میں گرے، گرے تمہارا کیا بگڑتا ہے"

مگر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں" لوگ اس آیت کو غلط سمجھتے ہیں، لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر ہم دین دار ہو گئے تو ہماری دینا و آخرت کامیاب ہو گئی۔ حالانکہ خدا کی قسم! میں نے حضورﷺکو فرماتے ہوئے سنا کہ اگر تم ظالم کا ہاتھ نہیں پکڑوگےتو اللہ تعالیٰ عذاب میں سب کو شامل کر لیں گے"۔ اس لئے علماء کرام فرماتے ہیں کہ مذکورہ آیت کا نمبر دین کی صحیح تبلیغ کے بعد ہے، یعنی آدمی اپنی ذمےداری پوری کر لے، تبلیغ کا حق ادا کر دے پھر کوئی نہ مانے تو اب ہماری ذمےداری نہیں ہےکہ زبردستی اس کو دین پر لےآئیں، لیکن اگر ہم دین پر  ہیں اور اس پر خوش ہیں، مگر بے دینوں اور بد دینوں  کی ہمیں کوئی فکر نہیں تو ہم عذاب سے نہیں بچ سکتے؛ کیونکہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں "اے ایمان والو! خود کو اور اپنے گھر والوں کوجہنم سے بچاؤ"۔ خود دین پر عمل کرکے اور بیوی بچوں کو بے عمل چھوڑ کر دنیا و آخرت میں کامیابی نہیں مل سکتی، دنیا میں بھی اس کا وبال بھگتنا پڑےگا   اور آخرت میں بھی بیوی بچوں کے سلسلے میں مؤاخذہ ہوگا۔

آپ کو ایسے مسلمان ہر جگہ ملیں گےجو دین سےدور ہیں، ان کو دین کےبارےمیں کچھ معلوم نہیں؛ کیونکہ  کوئی  دین کی بات بتانے والا ان تک پہنچا  ہی نہیں، صورتِ حال سینکڑوں سال سےبگڑتی چلی آ رہی ہے، آج ستر فیصد سے زائد مسلمان دین سے بےخبر ہیں۔ ان کی ذمےداری کن پر ہے؟ ہم پرہے! اگر ہم نےدین انہیں پہنچایا پھر بھی وہ دین کی طرف نہ آئیں تو اب ہماری ذمےداری نہیں۔

غرض: حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نےفرمایا کہ لوگ اس آیت کو غلط سمجھتے ہیں کہ ہم دین پر آ گئے، اب دوسرےجو چاہےکریں ہمارا کچھ نہیں بگڑتا، یہ مطلب نہیں۔ اگر اپنی ذمےداری پوری نہ کی تو مؤاخذہ    ہوگا، ہاں اپنی پوری کوشش کی اور لوگ پھر بھی دین پر نہ آئے تواب ذمےداری نہیں۔

0 comments:

Post a Comment